Nawaz Shareef tells about Saqib Nisar
سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہےکہ ’ہمارے ایجنڈے کو دس بیس سال مل جائیں تو ملک کی تصویر بدل سکتی ہے، ایک نیا پاکستان بن جاتا لیکن یہاں کام کرنے کون دیتا ہے، ٹانگیں کھینچنے والے کھینچتے رہے، کبھی کوئی صدر، کبھی فوجی ڈکٹیٹر، کبھی ثاقب نثار ٹانگیں کھینچ رہے ہیں‘۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ ’یہ ہے عمران خان کی اصولی سیاست اور اس کی منہ بولتی تصویر، ہم ہولو نعرے پچھلے کئی سالوں سے سن رہے ہیں لیکن جب واسطہ پڑا تو پتا چلا، جو کچھ خیبرپختونخوا میں کیا دنیا کو پتا لگ گیا، اس کےمقابلے میں جو مرکز اور پنجاب میں ہوا کوئی مقابلہ نہیں‘۔
نوازشریف کا ہےکہ مصنوعی فیصلہ ہورہا ہے اس پر عملدرآمد ممکن ہی نہیں ، جو اس طرح کے فیصلے دے رہے ہیں وہ پچھتائیں گےکیونکہ یہ پاکستان کےمفاد میں نہیں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 70 سالوں میں یہی کچھ ملک میں دیکھا، کسی ہمسایہ ملک میں اس طرح کے مناظر نہیں دیکھے، بنگلا دیش میں بھی یہ مناظر نظر نہیں آتے، ہماری کہانی بہت دکھی افسوسناک ہے، دعا ہے اللہ ہمارا مستقبل اچھا کرے‘۔
انہوں نےکہا کہ ن لیگ جب بھی آئی ہمیشہ ترقی کے ایجنڈے پر عمل کیا۔ ’آج پنجاب دیکھیں، پھر سندھ، کے پی کے اور بلوچستان دیکھیں، لاہور دیکھیں اور دیگر شہر دیکھیں، دور دور تک کوئی مقابلہ اور موازانہ نظر نہیں آتا، فرق صاف ظاہر ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ آج ملک میں انفرا اسٹرکچر بن رہا ہے، اسلام آباد کا نیا ائیرپورٹ دیکھ کر دل خوش ہوتا ہے، میں اس کا افتتاح نہیں کرسکا، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اس میں ہماری خدمات ہیں، ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے‘۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم نے احتساب عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اقامے پر ناہل کیا گیا اور ججوں نے خواجہ آصف کو بھاری دل سےنااہل کیا، مجھے خوشی ہے میرے دل پر کوئی بوجھ نہیں۔
Comments
Post a Comment